منگلورو ،17 / نومبر (ایس او نیوز) شہر کے سومیشورا اوچیلا علاقے میں پیش آئے دردناک واقعہ میں میسورو سے تعلق رکھنے والی تین لڑکیاں ریسارٹ کے سوئمنگ پول میں غرق ہوکر ہلاک ہوگئیں ، واردات اتوار صبح قریب دس بجے پیش آئی۔
واقعے کے فوری بعد پولیس نے ریسارٹ کے مالک منوہر پتھران کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے۔ الزام ہے کہ یہ واقعہ ریسارٹ کی جانب سے قواعد و ضوابط پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے پیش آیا۔ ریسارٹ کا لائسنس عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے، اور تحقیقات مکمل ہونے تک ریسارٹ کو بھی سیل کردیا گیا ہے۔
مرنے والی لڑکیوں کی شناخت نیشیتا ایم ڈی(21 سال)، پاروتی ایس (20 سال) اور کیرتھنا این (21 سال) کی حیثیت سے کی گئی ہے تینوں نوجوان لڑکیاںسنیچر کو ریسارٹ پہنچی تھیں ۔ یہاں ایک کمرے میں رات گزارنے کے بعد وہ تینوں آج صبح 10 بجے سوئمنگ پول کی طرف آئیں ۔ بتایا گیا ہے کہ مبینہ طور پر ان میں سے ایک لڑکی تالاب کے چھ فٹ گہرے سرے میں پھسل گئی اور ڈوبنے لگی تو دوسری نے اسے بچانے کی کوشش کی اور جب وہ دونوں ڈوبنے لگی تو تیسری لڑکی انہیں بچانے کے لئے پانی میں اتری اور چند منٹوں کے اندر ہی تینوں لڑکیاں غرقاب ہوگئیں ۔
معلوم ہوا ہے کہ تینوں لڑکیوں نے اپنے کپڑے پول کے کنارے رکھے تھے اور پول میں تیرنے کا منظر ریکارڈ کرنے کے لئے آئی فون بھی سیٹ کرکے رکھا تھا ۔ مگر بد قسمتی سے تینوں تیرنا نہیں جانتی تھیں جس کی وجہ سے سوئمنگ پول میں اترنا ان کے لئے موت کو دعوت دینا ثابت ہوا ۔ سوئمنگ پول کے پاس نصب سی سی ٹی وی میں پانی میں ڈوبنے اور جان بچانے کی جد وجہد کرنے کا پورا منظر ریکارڈ ہوا ہے ۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی اُلال پولیس ابتدائی معائنہ کرنے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ اس واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، منگلورو سٹی پولیس کمشنر انوپم اگروال نے بتایا کہ تینوں میں سے کوئی بھی تیرنا نہیں جانتا تھا، جس کی وجہ سے ان کی موت ہوئی۔ یہ تینوں میسور سے انجینئرنگ کے آخری سال کی طالبات تھیں ، ان کے اہل خانہ کو واردات کے تعلق سے مطلع کر دیا گیا ہے۔
پتہ چلا ہے کہ واردات کے دوران ریسارٹ میں ڈیوٹی پر کوئی لائف گارڈ یا پول کی گہرائی کی نشاندہی کرنے والے کوئی انتباہی نشان نہیں تھا۔ پولس کمشنر نے بتایا کیا کہ اگرچہ متاثرین نے مدد کے لیے شور مچایا لیکن کوئی بھی ان کی مدد کے لیے نہیں آیا۔ معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
الال پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔